Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سکوں کہاں خلش درد معتبر کے بغیر

ساجد رضوی

سکوں کہاں خلش درد معتبر کے بغیر

ساجد رضوی

MORE BYساجد رضوی

    سکوں کہاں خلش درد معتبر کے بغیر

    ہنسی لبوں پہ نہ آئے گی چشم تر کے بغیر

    ہزار فاصلے حائل تھے راہ میں لیکن

    تمہارے جلووں کو دیکھا کئے نظر کے بغیر

    رہ حیات کی دشواریاں وہ کیا جانے

    سفر کیا ہی نہ ہو جس نے ہم سفر کے بغیر

    دئے ہیں کتنے سہارے شکستہ پائی نے

    چلا ہوں منزل جاناں کو راہبر کے بغیر

    گلا نہیں ہے اگر آپ مجھ کو بھول گئے

    گزر ہی جائیں گی راتیں مری سحر کے بغیر

    خموشیوں نے بہت ضبط غم کیا لیکن

    کوئی اثر نہ ہوا آہ بے اثر کے بغیر

    تمہاری یاد نے پہنچا دیا کہاں مجھ کو

    سفر تمام ہوا عالم سفر کے بغیر

    وہ دن گئے کہ غم دل کو فکر درماں تھی

    طبیعت اب تو سنبھلتی ہے چارہ گر کے بغیر

    نہ جانے کونسی منزل نظر میں ہے ساجدؔ

    خلوص دل نے جو سجدے کئے ہیں سر کے بغیر

    مأخذ:

    جان غزل (Pg. 20)

    • مصنف: ساجد رضوی
      • ناشر: اعجاز پرنٹنگ پریس، حیدرآباد
      • سن اشاعت: 1982

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے