سوکھا سوکھا دریا کا دل ہوتا ہے
پیاس بجھانا کتنا مشکل ہوتا ہے
جس نے عشق کیا مجھ سے سب کو ٹوکے
زیست نہیں یہ ذات میں شامل ہوتا ہے
شام ہوا میں یاد تمہاری ہوتی ہے
شام کو سینہ بوجھل بوجھل ہوتا ہے
بارش تک بارش کو ٹالے رکھتا ہوں
پانی میں پھر پانی شامل ہوتا ہے
اس نے مجھ کو بول دیا پہچانا نہیں
ماضی سے بڑھ کر مستقبل ہوتا ہے
مجھ کو اک پاگل کے حوالے کر جاؤ
کھل کر ہنسنے رونے کا دل ہوتا ہے
وہ مذہب جو بس خطرے میں رہتا ہے
اس مذہب سے ڈر ہی حاصل ہوتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.