Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

صورت حال اب تو وہ نقش خیالی ہو گیا

دتا تریہ کیفی

صورت حال اب تو وہ نقش خیالی ہو گیا

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    صورت حال اب تو وہ نقش خیالی ہو گیا

    جو مقام ماسوا تھا دل میں خالی ہو گیا

    ممتنع جو تھا وہ ہے زیب بداہت قلب کو

    جو یقینی امر تھا وہ احتمالی ہو گیا

    چھوڑی خود بینی تو اب ہر شے میں حسن آیا نظر

    دیدۂ حق بیں جلالی سے جمالی ہو گیا

    ذوق نظارہ یہ ہے آنکھوں پر اب رکھتا ہوں میں

    ذرے ذرے کو جو نذر پائمالی ہو گیا

    زعم اور پندار کا حق الیقیں سے ہے بدل

    وہ گھروندہ اب تو فانوس خیالی ہو گیا

    آنکھ اٹھ کر حسن قدرت سے جو اپنے پر گئی

    سب خودی کا رنگ رنگ انفعالی ہو گیا

    پہلے اس میں سر تھا اے صمصام عشق اور جان تھی

    کیونکہ ملتا تجھ سے آ اب ہاتھ خالی ہو گیا

    غیرت دل دادہ و دل دار کی جاتی رہی

    اب تو جو ہونا تھا اے آقائے عالی ہو گیا

    وجہ علم ذات ہو کیوں کر نہ عرفان صفت

    کیا عرض کی شان جب جوہر سے خالی ہو گیا

    جو رہا خوددار ہونے پر خودی سے دور دور

    وہ دیار عشق و دل سوزی کا والی ہو گیا

    ہے خطا اس کو اگر عاشق کہو تم جس کا عشق

    ختم جب اس نے مراد اک اپنی پا لی ہو گیا

    جذبۂ ایثار کیا قوت عمل کی پھر کہاں

    جب شعور انساں کا صرف لاابالی ہو گیا

    اے قدامت کیش سن یہ عالم ایجاد ہے

    نام جدت کا ازل میں لا یزالی ہو گیا

    چھوڑ کر لطف سخن مغز سخن سے کام لو

    کیا ہوا کیفیؔ جو گرم خوش مقالی ہو گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے