Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعلقات کے تحفے سنبھال کر رکھنا

عبدالحق سحر مظفر نگری

تعلقات کے تحفے سنبھال کر رکھنا

عبدالحق سحر مظفر نگری

MORE BYعبدالحق سحر مظفر نگری

    تعلقات کے تحفے سنبھال کر رکھنا

    ملے ہیں زخم جو گہرے سنبھال کر رکھنا

    سکون دیتے ہیں تنہائیوں کے موسم میں

    تمام درد کے رشتے سنبھال کر رکھنا

    کوئی نہ قدر کرے اس کا غم نہ کرنا کبھی

    دلوں میں پیار کے جذبے سنبھال کر رکھنا

    مہکتے لمحوں کا احساس ہوگا آنگن میں

    شگفتہ پھولوں کے گملے سنبھال کر رکھنا

    وبال جاں نہ کہیں غفلتوں سے بن جائیں

    جدید دور کے بچے سنبھال کر رکھنا

    کبھی لباس حقیقت پہن بھی سکتے ہیں

    تم اپنی آنکھوں میں سپنے سنبھال کر رکھنا

    ذرا سی دیر میں بازی پلٹ بھی سکتی ہے

    دلوں کے کھیل میں مہرے سنبھال کر رکھنا

    تمھارے ہاتھ میں ہوں گے تو چل بھی جائیں گے

    پرانے دور کے سکے سنبھال کر رکھنا

    نچوڑ کر جو رگوں سے میں دے رہا ہوں تمہیں

    مرے لہو کے وہ قطرے سنبھال کر رکھنا

    ہماری یاد میں نکلا ہوا ہر اک آنسو

    کہ جیسے موتی ہو ایسے سنبھال کر رکھنا

    یقین جانیے تہذیب کی ضمانت ہیں

    سحرؔ نے جو کہے جملے سنبھال کر رکھنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے