Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تا حد نظر آج جو پھیلا ہے سمندر

کنول ڈی۔راج

تا حد نظر آج جو پھیلا ہے سمندر

کنول ڈی۔راج

MORE BYکنول ڈی۔راج

    تا حد نظر آج جو پھیلا ہے سمندر

    اک سویا ہوا دیوتا لگتا ہے سمندر

    جتنی بھی ہے دھرتی سے ہمالہ کی بلندی

    اتنا ہی یہ سنتے ہیں کہ گہرا ہے سمندر

    دھرتی کے سلگتے ہوئے سینے پہ ہمیشہ

    بادل کی طرح ٹوٹ کے برسا ہے سمندر

    بچے نے کہا دیکھ کے آکاش کی جانب

    ہر چیز کے دو رخ ہیں یہ الٹا ہے سمندر

    پوچھا یہ سمندر نے کسی اشک سے اک دن

    قطرے میں کبھی آپ نے دیکھا ہے سمندر

    اب تک تو نہیں ہاتھ لگی چاند کی دلہن

    راتوں کو کئی بار یہ لپکا ہے سمندر

    نفرت کے جزیرے بھی کئی ایک ہیں لیکن

    ہر دل میں کنولؔ پیار کا بہتا ہے سمندر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے