Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تعبیر سے محروم ترے خواب بہت تھے

خالد اقبال یاسر

تعبیر سے محروم ترے خواب بہت تھے

خالد اقبال یاسر

MORE BYخالد اقبال یاسر

    تعبیر سے محروم ترے خواب بہت تھے

    سادہ سی کہانی تھی مگر باب بہت تھے

    آ لگتی کنارے سے مری کشتیٔ جاں بھی

    شاید کہ مرے پاؤں میں گرداب بہت تھے

    بے نام ہوئے نام کی تکریم کے ہاتھوں

    پہچانتا کیا کوئی کہ القاب بہت تھے

    افسوس تموج انہیں ساحل پہ نہ لایا

    انمول گہر ورنہ تہہ آب بہت تھے

    ہر لحظہ بدلتی ہوئی رت بس میں نہیں تھی

    جوبن پہ تھی برسات تو شاداب بہت تھے

    کچھ ہم بھی بہت سے گئے نمناک ہوا میں

    کچھ تم بھی تو آمادۂ ایجاب بہت تھے

    ہم اپنے ہی پابند نہیں تھے کبھی یاسرؔ

    اٹھ آئے کہ تقریب کے آداب بہت تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے