تاکتی جھانکتی رہی آنکھیں
تاکتی جھانکتی رہی آنکھیں
جانے کیا کھوجتی رہی آنکھیں
ہونٹ آنکھوں پہ رکھ دئے اس نے
اور پھر بولتی رہی آنکھیں
خواب آنکھوں میں سو گئے لیکن
رات بھر جاگتی رہی آنکھیں
آنکھوں آنکھوں میں کیا کہا اس نے
دیر تک سوچتی رہی آنکھیں
اس کی گہری سی جھیل آنکھوں میں
ڈولتی ڈوبتی رہی آنکھیں
جانے کیا دیکھنے کی حسرت ہے
جانے کیا دیکھتی رہی آنکھیں
جھوٹ پر جھوٹ بولتی ہی رہی
سچ مگر بولتی رہی آنکھیں
دور تک دیکھتے رہے اس کو
دیر تک بھیگتی رہی آنکھیں
وہ الجھتے رہے تبسمؔ سے
اور دکھ جھیلتی رہی آنکھیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.