Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طاق پر رکھ کے مرے خواب سجانے والے

فاطمہ نوشین

طاق پر رکھ کے مرے خواب سجانے والے

فاطمہ نوشین

MORE BYفاطمہ نوشین

    طاق پر رکھ کے مرے خواب سجانے والے

    تجھ کو اچھا نہیں سمجھیں گے زمانے والے

    گل فروشا بڑے دن بعد دی آواز ہمیں

    لے کے آئے ہو وہی گل وہ پرانے والے

    ہنستے جاتے ہو معافی کی طلب کرتے ہوئے

    ایسا کرتے ہیں بھلا یار منانے والے

    تم کہاں سے لیے آتے ہو ہمارا انداز

    کون ہیں لہجے یہاں بیچ کے کھانے والے

    دیر تک جرم کے احساس میں جلتے رہتے

    ہم بھی گر ہوتے کوئی شمع بجھانے والے

    ناز و انداز وہ اپنایا ہے تم نے بھی کہ بس

    ہم ہیں اب دیر تلک تم کو ستانے والے

    راہ میں بھٹکے ہوئے ملتے ہیں اکثر نوشے

    دوسرے لوگوں کو منزل کا پتہ بتانے والے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے