aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تار کی جھنکار ہی سے بزم تھرا جائے ہے

نیاز فتح پوری

تار کی جھنکار ہی سے بزم تھرا جائے ہے

نیاز فتح پوری

MORE BYنیاز فتح پوری

    تار کی جھنکار ہی سے بزم تھرا جائے ہے

    گاہے گاہے ساز ہستی یوں بھی چھیڑا جائے ہے

    قافلہ چھوٹے زمانہ ہو گیا لیکن ہنوز

    یاد آواز جرس رہ رہ کے تڑپا جائے ہے

    خود زمانہ رخ ہمارا دیکھتا ہے ہم نہیں

    جس طرف مڑتے ہیں ہم دھارا بھی مڑتا جائے ہے

    سر جو گردن پر نہیں تو کیا ہتھیلی پر سہی

    منزل عشق و جنوں سے یوں ہی گزرا جائے ہے

    ہم کہاں ڈوبے تھے یہ کل پوچھیے گا آج تو

    کچھ تلاطم سا ابھی موجوں میں پایا جائے ہے

    عقل والو کچھ کہو یہ رشتۂ راز حیات

    کیوں الجھتا جائے ہے جتنا کہ کھلتا جائے ہے

    آ رہا ہوں دوستو ٹھہرو مگر یہ تو بتاؤ

    مجھ کو کس گوشہ سے صحرا کے پکارا جائے ہے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 138)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے