تبھی تو کام ملا تھا کسی کو کھونے کا
تبھی تو کام ملا تھا کسی کو کھونے کا
مجھے ہی علم تھا بس ٹھیک ٹھاک رونے کا
کئی برس کی مشقت کے بعد اس دل میں
جگاڑ بھی ہوا تو صرف ایک کونے کا
یوں ایک دریا کو کھلتی ہے میری تیراکی
طریقہ سیکھ رہا ہے مجھے ڈبونے کا
کھلونا ٹوٹ گیا بول بھی نہ پایا کچھ
اسے بھی فکر نہیں کیا ہوا کھلونے کا
کل ایک پھول چنبیلی کا مر گیا آخر
بہت دباؤ تھا اس پر گلاب ہونے کا
وہ اپسرا بھی رہے اور وفا بھی کرتی ہو
ہرن ہی چاہیئے مجھ کو ہرن بھی سونے کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.