Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تخلیق کا انداز نکال اور طرح کا

صابر آفاقی

تخلیق کا انداز نکال اور طرح کا

صابر آفاقی

MORE BYصابر آفاقی

    تخلیق کا انداز نکال اور طرح کا

    پیڑا کوئی اب چاک پہ ڈال اور طرح کا

    دل ہوں گے دلوں میں کوئی دھڑکن نہیں ہوگی

    انسان پہ آنا ہے زوال اور طرح کا

    افلاک کی مشعل سے اندھیرے نہ مٹیں گے

    سورج کوئی دھرتی سے اچھال اور طرح کا

    مدت سے مرے نطق و تخیل میں ٹھنی ہے

    لفظ اور طرح کے ہیں خیال اور طرح کا

    وہ دور سے ای میل پہ کر لیتے ہیں باتیں

    ہجر اور طرح کا ہے وصال اور طرح کا

    دنیا کی سبھی آنکھیں ہیں اس آنکھ پہ حیراں

    اب دشت میں آیا ہے غزال اور طرح کا

    قیمت بھی کوئی پوچھنے آتا نہیں صابرؔ

    دوکان میں ڈالا ہے جو مال اور طرح کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے