تخت و تاج اور نہ کچھ مال و زر چاہیے
تخت و تاج اور نہ کچھ مال و زر چاہیے
مجھ کو تو صرف اس کی خبر چاہئے
دھوپ آنگن سے جاتی نہیں ہے کبھی
سائے کے واسطے اک شجر چاہیے
در بدر ٹھوکریں کھا کے آیا ہوں میں
میرے سر کو ترا سنگ در چاہیے
توڑ دے جو قفس کی سبھی تیلیاں
مجھ کو وہ قوت بال و پر چاہیے
جن کی راتیں گزرتی ہیں زیر فلک
ان کو بھی شہر میں کوئی گھر چاہیے
نقش غم جو مٹا دے دل زار کا
داغؔ کو وہ کرم کی نظر چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.