تلخیٔ مے تلخئ حالات کی توہین ہے
تلخیٔ مے تلخئ حالات کی توہین ہے
نشے میں سچ بولنا سچ بات کی توہین ہے
گر نہیں ہے آئنہ پتھر اٹھا لو دوستو
یوں ہی خالی ہاتھ پھرنا ہاتھ کی توہین ہے
آدمی ہی آدمی سے بات کرتا ہے جناب
بات کرنے میں بھلا کس بات کی توہین ہے
آپ نے تصویر کھنچوائی مدد کرتے ہوئے
یہ تو کار خیر کی خیرات کی توہین ہے
پاس بیٹھے دور تکنا وہ بھی خاموشی کے ساتھ
یہ تو ہنستے بولتے لمحات کی توہین ہے
دل پہ چھانا اور آنکھوں میں نہ آنا بادلو
یہ تو ساون کی ہتک برسات کی توہین ہے
باعث اعزاز ہے دریا میں ملنا قطرے کا
کون کہتا ہے محبت ذات کی توہین ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.