تمام درد کو چہرے پہ اقتباس کیا
کہ اک ہنسی نے ہر اک غم کو بے لباس کیا
تمہارا حوصلہ رکھنے کو ہنس دئیے ورنہ
تمہاری بات نے ہم کو سوا اداس کیا
نہ راستے کی خبر ہی رہی نہ منزل کی
سفر کے شوق نے کس درجہ بد حواس کیا
جہاں سے اٹھ کے چلے تھے جہاں نوردی کو
سفر تمام اسی در کے آس پاس کیا
فقط خوشی ہی سے واقف تھی نا سمجھ اب تک
نظر کو کتنی مشقت سے غم شناس کیا
وہ جس کو کہہ کے کوئی بھول بھی گیا کب کا
تمام عمر اس اک بات کا ہی پاس کیا
ہر ایک شئے کی ضرورت پڑی کہانی میں
کبھی خوشی تو کبھی غم سے التماس کیا
- کتاب : روشنی جاری کرو (Pg. 121)
- Author :منیش شکلا
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.