تمام مدت مرا یہ شکوہ رہا کرن سے
کہ اس نے مجھ پر نظر نہ ڈالی کبھی گگن سے
پرانی چاہت کے زخم اب تک بھرے نہیں ہیں
اور ایک لڑکی پڑی ہے پیچھے بڑے جتن سے
میں زندگی کا دیا جلا کر کے جیوں ہی پلٹا
تبھی اچانک ہوائیں چل دیں قضا کے بن سے
وہ ماہ پارہ ملن سے پہلے بہت خفا تھی
اب اس کے بوسے چھٹا رہا ہوں میں اس بدن سے
مجھے اسیری میں لطف آنے لگا تھا یارو
میں دھن بناتا تھا بیڑیوں کی کھنن کھنن سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.