Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تمناؤں کی دنیا میں قدم دھرنے نہیں دیتی

جمیل یوسف

تمناؤں کی دنیا میں قدم دھرنے نہیں دیتی

جمیل یوسف

MORE BYجمیل یوسف

    تمناؤں کی دنیا میں قدم دھرنے نہیں دیتی

    جو کرنا چاہتا ہوں زندگی کرنے نہیں دیتی

    کوئی صورت نہیں ہے زندگی سے بچ نکلنے کی

    غم و آلام کے ماروں کو بھی مرنے نہیں دیتی

    اندھیرا لاکھ ہو مجھ کو سحر کی آس رہتی ہے

    یہی وہ روشنی ہے جو مجھے ڈرنے نہیں دیتی

    کوئی موسم ہو ان زلفوں کی خوشبو لے ہی آتی ہے

    ہوائے شوق دل کے زخم کو بھرنے نہیں دیتی

    خدا نے میرے اندر کیا خبر کیا چیز رکھ دی ہے

    جو سمجھوتہ مجھے حالات سے کرنے نہیں دیتی

    مجھے معلوم ہے وعدہ نبھانا سخت مشکل ہے

    مری کم ہمتی انکار بھی کرنے نہیں دیتی

    گزرتی رو بدلتی جا رہی ہے ایک اک شے کو

    کسی شے سے مجھے الفت کا دم بھرنے نہیں دیتی

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 607)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے