تن پر تیری پیاس اوڑھ کے گاتی ہوں
تن پر تیری پیاس اوڑھ کے گاتی ہوں
میں تیری مسکان لئے مسکاتی ہوں
میرے نینن تیرے چاند ستارے ہیں
تیری سوچ کو نیل گگن پہناتی ہوں
تیرے گیتوں کی مدماتی مدرا کو
دن رینا پیتی ہوں اور پلاتی ہوں
تن درپن کا پانی اور دمک اٹھے
جب میں تیرے نین سے نین ملاتی ہوں
تنہائی جب نام ترا دہراتی ہے
میں اپنی پرچھائیں سے ڈر جاتی ہوں
پیتم تیری پائل کیا کیا شور کرے
پھولوں میں جب روپ میں تیرا پاتی ہوں
جیون سر دیکھا ہے تیرے بولوں سے
راہیؔ تیری چپ سے میں مر جاتی ہوں
مأخذ:
Mujalla Dastavez (Pg. 568)
- مصنف: Aziz Nabeel
-
- اشاعت: 2013-14
- ناشر: Edarah Dastavez
- سن اشاعت: 2013-14
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.