تنہائی میں اکثر یہی محسوس ہوا ہے
تنہائی میں اکثر یہی محسوس ہوا ہے
جس طرح کوئی میری طرف دیکھ رہا ہے
ڈھونڈا کوئی ساتھی جو کبھی دشت وفا میں
اک اپنا ہی سایہ مجھے ہر بار ملا ہے
سینے میں ہے محفوظ متاع غم دوراں
دیباچئہ ایام مرے دل پہ لکھا ہے
آہٹ سی شب غم جو تجھے دی ہے سنائی
اے دل وہ ترے اپنے دھڑکنے کی صدا ہے
ہو خیر چراغان سر راہ گزر کی
سنتے ہیں بہت تیز زمانے کی ہوا ہے
یک رنگ کہاں ہوتی ہے انسان کی فطرت
ہر پھول کی خوشبو ہے الگ رنگ جدا ہے
مغرور نہ ہو حسن پہ اے شمع فروزاں
پروانے کی آنکھوں میں کوئی اور ضیا ہے
نیند آتی ہے یزدانیٔ مضطر کو سکوں سے
یہ موت ہے یا دوست کے دامن کی ہوا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.