Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تنہائی میں بھی خود سے ملو تو ملا نہ جائے

علیم اختر مظفر نگری

تنہائی میں بھی خود سے ملو تو ملا نہ جائے

علیم اختر مظفر نگری

MORE BYعلیم اختر مظفر نگری

    تنہائی میں بھی خود سے ملو تو ملا نہ جائے

    سایہ کی طرح ساتھ رہو تو رہا نہ جائے

    سناٹے سے ابھر تو رہی ہے کوئی صدا

    یہ اور بات ہے کہ سنو تو سنا نہ جائے

    اللہ رے یہ کیفیت احتیاط عشق

    خط میں بھی حرف شوق لکھو تو لکھا نہ جائے

    کیا حرف مدعا کوئی اقرار جرم ہے

    اب وہ بھی کہہ رہے ہیں کہو تو کہا نہ جائے

    یہ کیا کہ سوئے دشت اٹھیں خود بخود قدم

    آبادیوں کی سمت چلو تو چلا نہ جائے

    اس طرح تھک کے بیٹھ رہے ہمرہان شوق

    منزل بھی خود کہے کہ اٹھو تو اٹھا نہ جائے

    جام مے نشاط کوئی زہر تو نہیں

    یہ کیا کہ ایک گھونٹ پیو تو پیا نہ جائے

    لائی ہے اس مقام پہ بے چارگیٔ غم

    وہ بھی اگر کہیں کہ مرو تو مرا نہ جائے

    اخترؔ یقین وعدۂ فردا تو کر لیا

    ایفائے عہد تک ہی جیو تو جیا نہ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے