تپش میں جلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
تپش میں جلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
حسد میں گلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
میں بس کے آخری کونے پہ جا کے بیٹھتا ہوں
سڑک پہ چلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
سو دیکھنے کا طریقہ بدل چکا ہے مرا
میں آنکھ ملتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
کہ دن چڑھے تو سبھی تازگی سے ملتے ہیں
سو شام ڈھلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
میں گرتے رہنے کی لذت میں گھر گیا ہوں جب
تو کیوں سنبھلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
نہ جانے کیوں مجھے اک شخص یاد آتا ہے
میں جب بدلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.