Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تپش میں جلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

محمد حسنین پرویز

تپش میں جلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

محمد حسنین پرویز

MORE BYمحمد حسنین پرویز

    تپش میں جلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

    حسد میں گلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

    میں بس کے آخری کونے پہ جا کے بیٹھتا ہوں

    سڑک پہ چلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

    سو دیکھنے کا طریقہ بدل چکا ہے مرا

    میں آنکھ ملتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

    کہ دن چڑھے تو سبھی تازگی سے ملتے ہیں

    سو شام ڈھلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

    میں گرتے رہنے کی لذت میں گھر گیا ہوں جب

    تو کیوں سنبھلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

    نہ جانے کیوں مجھے اک شخص یاد آتا ہے

    میں جب بدلتے ہوئے دیکھتا ہوں دنیا کو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے