Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تپتا ہوا کسی کے کوئی آبلہ نہ ہو

عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی

تپتا ہوا کسی کے کوئی آبلہ نہ ہو

عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی

MORE BYعبدالقیوم زکی اورنگ آبادی

    تپتا ہوا کسی کے کوئی آبلہ نہ ہو

    یا رب ہماری طرح کوئی دل جلا نہ ہو

    تیری گلی کو چھوڑ کے جائے وہ پھر کہاں

    تیرے سوا جسے کوئی اور آسرا نہ ہو

    آؤ نہ آج مل کے کریں کلفتوں کو دور

    یہ کون جانتا ہے کہ کل کیا ہو کیا نہ ہو

    جو چاہو کر گزارو تمہیں روکتا ہے کون

    یہ سچ کہا کسی نے کہ بندہ خدا نہ ہو

    تا حشر درد دل سے رہوں لذت آشنا

    یا رب وہ درد بخش جو مجھ سے جدا نہ ہو

    مر جائے سر نہ پھوڑ کر اپنا تو کیا کرے

    وہ غم نصیب جس کو کوئی آسرا نہ ہو

    وہ صاعقہ بدوش چلے آ رہے ہیں آج

    منظر یہ دل ربا کہیں صبر آزما نہ ہو

    انگڑائیاں کسی کی وہ پھر یاد آ گئیں

    پھر شورش جنوں میں کوئی مبتلا نہ ہو

    پھر بے نقاب آج ہے وہ شاہد جمال

    غش کھا کے کوئی طور پہ دیکھو گرا نہ ہو

    چنگاریاں سی اڑتی ہیں پہلو سے کیوں ذکیؔ

    قلب و جگر کو دیکھو کہیں آبلہ نہ ہو

    مأخذ:

    آئینہ ایام (Pg. 20)

    • مصنف: عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
      • ناشر: عبدالقیوم زکی اورنگ آبادی
      • سن اشاعت: 1980

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے