Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طریق عشق میں مجھ کو کوئی کامل نہیں ملتا

اکبر الہ آبادی

طریق عشق میں مجھ کو کوئی کامل نہیں ملتا

اکبر الہ آبادی

MORE BYاکبر الہ آبادی

    طریق عشق میں مجھ کو کوئی کامل نہیں ملتا

    گئے فرہاد و مجنوں اب کسی سے دل نہیں ملتا

    بھری ہے انجمن لیکن کسی سے دل نہیں ملتا

    ہمیں میں آ گیا کچھ نقص یا کامل نہیں ملتا

    پرانی روشنی میں اور نئی میں فرق اتنا ہے

    اسے کشتی نہیں ملتی اسے ساحل نہیں ملتا

    پہنچنا داد کو مظلوم کا مشکل ہی ہوتا ہے

    کبھی قاضی نہیں ملتے کبھی قاتل نہیں ملتا

    حریفوں پر خزانے ہیں کھلے یاں ہجر گیسو ہے

    وہاں پہ بل ہے اور یاں سانپ کا بھی بل نہیں ملتا

    یہ حسن و عشق ہی کا کام ہے شبہ کریں کس پر

    مزاج ان کا نہیں ملتا ہمارا دل نہیں ملتا

    چھپا ہے سینہ و رخ دل ستاں ہاتھوں سے کروٹ میں

    مجھے سوتے میں بھی وہ حسن سے غافل نہیں ملتا

    حواس و ہوش گم ہیں بحر عرفان الٰہی میں

    یہی دریا ہے جس میں موج کو ساحل نہیں ملتا

    کتاب دل مجھے کافی ہے اکبرؔ درس حکمت کو

    میں اسپنسر سے مستغنی ہوں مجھ سے مل نہیں ملتا

    مأخذ:

    kulliyat-e-akbar allahabadi (Pg. 17)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے