Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترک تعلقات نہیں چاہتا تھا میں

افتخار راغب

ترک تعلقات نہیں چاہتا تھا میں

افتخار راغب

MORE BYافتخار راغب

    ترک تعلقات نہیں چاہتا تھا میں

    غم سے ترے نجات نہیں چاہتا تھا میں

    کب چاہتا تھا تیری عنایت کی بارشیں

    شادابیٔ حیات نہیں چاہتا تھا میں

    مجھ سے تو اے بہشت نظر یوں نظر نہ پھیر

    کیا تجھ کو تا حیات نہیں چاہتا تھا میں

    میں چاہتا تھا تم سے نہ جیتوں کبھی مگر

    کھا جاؤں خود سے مات نہیں چاہتا تھا میں

    گزری ہے دل پہ کیسی قیامت میں کیا کہوں

    نفرت کی کائنات نہیں چاہتا تھا میں

    کیا حال اب ہے تیرے تعاقب میں اے حیات

    تو یوں ہی آئے ہات نہیں چاہتا تھا میں

    میں چاہتا تھا راہ میں کچھ مشکلیں مگر

    ہر ہر قدم پہ گھات نہیں چاہتا تھا میں

    راغبؔ وہ میری فکر میں خود کو بھی بھول جائیں

    ایسی تو کوئی بات نہیں چاہتا تھا میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے