ترک الفت میں بھی اس نے یہ روایت رکھی
ترک الفت میں بھی اس نے یہ روایت رکھی
روز ملنے کی پرانی وہی عادت رکھی
تو گیا ہے تو پلٹ کر نہیں پوچھا میں نے
ورنہ برسوں تری یادوں کی امانت رکھی
کل اچانک کوئی تصویر بنی کاغذ پر
مدتوں سب سے چھپا کر تیری صورت رکھی
وہ مقدر میں نہیں ہے تو اسی کے دل میں
کس نے ہر شے سے زیادہ چاہت رکھی
خود ہی ملتا ہے بچھڑتا ہے یشبؔ اپنے لیے
آنے جانے کی عجب اس نے سہولت رکھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.