طرز اظہار میں کوئی تو نیا پن ہوتا
طرز اظہار میں کوئی تو نیا پن ہوتا
درد رنگین بدن شیشے کا برتن ہوتا
کس لیے روز بدلتا ہوں میں ملبوس نیا
ایسا کچا تو نہ اس نقش کا روغن ہوتا
پیر کمرے سے نکالے تو میں بازار میں تھا
ہے یہ حسرت کہ مرے گھر کا بھی آنگن ہوتا
آنچ مل جاتی جو کچھ اور تو جوہر کھلتے
تم جسے راکھ سمجھتے ہو وہ کندن ہوتا
کچھ زمیں کی ہے یہ تاثیر کہ چہرے ہیں حسیں
شہر گر شہر نہ ہوتا کوئی گلشن ہوتا
میں بھٹکتا نہ کبھی رات کی تاریکی میں
ایسے سنسان میں گھر تھا تو وہ روشن ہوتا
مأخذ:
Subh-e-safar (Pg. 49)
- مصنف: Saleem Shahid
-
- اشاعت: 1971
- ناشر: Ham asr, Lahore
- سن اشاعت: 1971
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.