تصور میں مرا جس سے تعلق دل لگی کا ہے
تصور میں مرا جس سے تعلق دل لگی کا ہے
حقیقت میں اسی سے واسطہ پھر دوستی کا ہے
ہماری داستاں میں بھنورا ہے وہ اور میں گل ہوں
تو ظاہر ہے کہ وہ میرے علاوہ بھی کسی کا ہے
مجھے اس کی خطائیں اس لئے دلچسپ لگتی ہیں
مجھے پکڑے ہوئے ہے ایک جن جو عاشقی کا ہے
طریقے تھے کئی سارے اسے یوں روک لینے کے
مگر میرے لیے تو مسئلہ اس کی خوشی کا ہے
سمجھتی ہوں جسے اپنا اسی سے پھر جدا ہونا
لگے ایسے کہ لمحہ آخری یہ زندگی کا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.