Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تصور میں سجا کر خوش نما تصویر رکھتے ہیں

سعید احسن

تصور میں سجا کر خوش نما تصویر رکھتے ہیں

سعید احسن

MORE BYسعید احسن

    تصور میں سجا کر خوش نما تصویر رکھتے ہیں

    ہم اپنے خواب کی دہلیز پہ تعبیر رکھتے ہیں

    بنی ہے کس طرح جنت جہنم اک نظر دیکھو

    تمہارے سامنے ہم وادئ کشمیر رکھتے ہیں

    وہ سرکش ہے اگر موقع ملے فتنہ کھڑا کر دے

    ہم اپنے نفس کو پا بستۂ زنجیر رکھتے ہیں

    ہے اپنا ہر عمل تقدیر کی آندھی سے شرمندہ

    اگرچہ ہم جلا کر مشعل تدبیر رکھتے ہیں

    گرے گی بالیقیں سر پر کسی دن چھت مصائب کی

    اگر ہم حوصلوں کے کھوکھلے شہتیر رکھتے ہیں

    مکین قصر ہو کر تم سکون دل نہیں رکھتے

    یہاں ہم ہو کے بے گھر چین کی جاگیر رکھتے ہیں

    کسی کے دل میں کیا ہے چہرے سے ظاہر نہیں ہوتا

    وہ اندر اور باہر مختلف تصویر رکھتے ہیں

    زمانہ ایٹمی ہتھیار سے ہے لیس لیکن ہم

    گھروں میں زنگ آلودہ وہی شمشیر رکھتے ہیں

    ہمیں کوتاہ فہمی ایک پل بھاتی نہیں احسنؔ

    ہماری سوچ روشن ہے بہت تنویر رکھتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے