Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تصورات کی دنیا بسائے بیٹھا ہوں

صادق باجوہ

تصورات کی دنیا بسائے بیٹھا ہوں

صادق باجوہ

MORE BYصادق باجوہ

    تصورات کی دنیا بسائے بیٹھا ہوں

    خزینہ ہائے محبت لٹائے بیٹھا ہوں

    تصورات کی دنیا میں محو ہوں اتنا

    کہ اپنے آپ کو دل سے بھلائے بیٹھا ہوں

    کسی حسین کا چہرہ ہے سامنے میرے

    اسی کو قبلہ و کعبہ بنائے بیٹھا ہوں

    میں میکدے کی بہاروں کو دیکھ کر ساقی

    کسی کے نشہ پہ نظریں جمائے بیٹھا ہوں

    تمہارے وعدۂ فردا پہ اعتبار نہیں

    مگر امید کی شمعیں جلائے بیٹھا ہوں

    بھٹک گیا ہوں مگر راستہ نہ پوچھوں گا

    عجیب ضد ہے کہ دل میں بٹھائے بیٹھا ہوں

    سفینہ ڈوب رہا ہے مگر خدا سے نہیں

    میں ناخدا سے امیدیں لگائے بیٹھا ہوں

    پہنچ ہی جاؤں گا منزل پہ ایک دن صادقؔ

    اگرچہ نقش کف پا مٹائے بیٹھا ہوں

    مأخذ:

    میزان شناسائی (Pg. 39)

    • مصنف: صادق باجوہ
      • ناشر: نور پبلشنگ ہاؤس، دہلی
      • سن اشاعت: 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے