توانا ہوں دل رنجور کی سوگند کیوں کھاؤں
توانا ہوں دل رنجور کی سوگند کیوں کھاؤں
میں جب مختار ہوں مجبور کی سوگند کیوں کھاؤں
مجھے عرش بریں کے جلوۂ دائم سے نسبت ہے
کوئی واعظ ہوں میں بھی حور کی سوگند کیوں کھاؤں
مرا طور تجلی رات دن ہے میرے پہلو میں
نہیں جب آگ لینا طور کی سوگند کیوں کھاؤں
مرا ہر نا چکیدہ اشک کا قطرہ ہے بے ساحل
میں طوفان بلا تنور کی سوگند کیوں کھاؤں
حقیقت میں مری خاموشیاں پردہ ہیں محشر کا
ہوں خورشید قیامت صور کی سوگند کیوں کھاؤں
انا الحق کی بجائے میں علی الحق کا ہوں آوازہ
پڑی ہے کیا مجھے منصور کی سوگند کیوں کھاؤں
کلاہ فقر جب میں نے ازل سے اوڑھ رکھی ہے
امیںؔ تو ہی بتا فغفور کی سوگند کیوں کھاؤں
- کتاب : غزل اس نے چھیڑی-5 (Pg. 97)
- Author : فرحت احساس
- مطبع : ریختہ بکس ،بی۔37،سیکٹر۔1،نوئیڈا،اترپردیش۔201301 (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.