Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تذکرہ میری جوانی کا وہاں کام آیا

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

تذکرہ میری جوانی کا وہاں کام آیا

سید احمد حسین شفیق لکھنوی

MORE BYسید احمد حسین شفیق لکھنوی

    تذکرہ میری جوانی کا وہاں کام آیا

    اس نے انگڑائی لی جس وقت مرا نام آیا

    قتل نامہ جو ضرورت سے اٹھایا اس نے

    مسکرانے لگا جس وقت مرا نام آیا

    دل کو پامال کیا اس کی حقیقت کیا تھی

    آپ کے نام کا تھا آپ ہی کے کام آیا

    عشق بازی میں مری دوستو اتنی تھی حیات

    دل لگانا تھا کہ بس موت کا پیغام آیا

    جان جب دی ہے تو یہ مرتبہ الفت میں ملا

    یار کے نام کے ہم راہ مرا نام آیا

    بزم ساقی کی مجھے روز خبر ملتی ہے

    دل مرا کہتا ہے گردش میں وہاں جام آیا

    بچپنا گزرا شباب آ گیا تیور بدلے

    اتنی مدت میں مرے قتل کا ہنگام آیا

    جب مجھے خط میں لکھا عاشق جانباز لکھا

    حفظ کرتے رہے اب تک نہ مرا نام آیا

    ان کو معلوم ہوا جیسے یہ عاشق ہے مرا

    پھر نہ اس دن سے کوئی نامہ و پیغام آیا

    آیا میت پہ لحد میں بھی اتارا مجھ کو

    جس سے امید نہ تھی کچھ وہ مرے کام آیا

    دیکھنے والوں کی اب جان کا بچنا ہے محال

    پوری زینت کئے وہ شوخ سر بام آیا

    اس کو پھر اپنے ہی سینے سے لگایا میں نے

    اس کے کوچہ سے جو میرا دل ناکام آیا

    دن تو فرقت کا کٹا رات کٹے گی کیونکر

    دل دھڑکتا ہے کہ اب شام کا ہنگام آیا

    بعد مرنے کے مجھے آپ سے خفت یہ ہے

    جان تو موت نے لی آپ پہ الزام آیا

    جب سنا ان کا شباب آیا تو کہتا ہے شفیقؔ

    منتیں مانی ہیں جب قتل کا ہنگام آیا

    مأخذ:

    عطیۂ الٰھی (Pg. 39)

    • مصنف: سید احمد حسین شفیق لکھنوی
      • ناشر: معیار پریس، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے