تیرا افسانا چھیڑ کر کوئی
تیرا افسانا چھیڑ کر کوئی
آج جاگے گا رات بھر کوئی
ایسے وہ دل کو توڑ دیتا ہے
دل نہ ہو جیسے ہو ثمر کوئی
رات ہوتے ہی میرے پہلو میں
ٹوٹ کر جاتا ہے بکھر کوئی
چند لمحوں میں توڑ سب رشتے
دے گیا درد عمر بھر کوئی
عشق کرتا نہیں ہوں میں تم سے
کہہ کے پچھتایا عمر بھر کوئی
میں وفا کر کے با وفا ٹھہرا
بے وفا ہو گیا مگر کوئی
کاٹ کر پیٹ جوڑے گا پیسے
تب خریدے گا ایک گھر کوئی
تیرے آنے کی آس میں عنبرؔ
دیکھتا ہوگا رہ گزر کوئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.