تیری صورت سے آشنا ہوں میں
تیری صورت سے آشنا ہوں میں
یوں ہی پاگل نہیں ہوا ہوں میں
دم بہ دم مجھ کو آزماتے ہو
ایک دنیا میں کیا بچا ہوں میں
اجنبی ہے وہ خوبرو لیکن
لگ رہا ہے کہ جانتا ہوں میں
ناگ ڈستا تو مر نہ جاتا میں
ہائے اس زلف کا ڈسا ہوں میں
تیری دنیا میں کیوں رہوں اب جب
تیری محفل سے اٹھ چکا ہوں میں
چھاچھ خوشیوں کی پی نہیں سکتا
عشق کے دودھ کا جلا ہوں میں
میری فریاد سن نہیں سکتے
اور دعویٰ ہے کہ خدا ہوں میں
تیری دہلیز پر قدم روکے
جانے کس سوچ میں کھڑا ہوں میں
دل سے نزدیک یار سے شاہدؔ
دور ہو کر بھی کب جدا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.