تیری یادیں ہیں جنہیں دل میں بسا رکھا ہے
تیری یادیں ہیں جنہیں دل میں بسا رکھا ہے
عزیز الرحمن شہید فتح پوری
MORE BYعزیز الرحمن شہید فتح پوری
تیری یادیں ہیں جنہیں دل میں بسا رکھا ہے
ہم نے اس آگ کو سینے میں دبا رکھا ہے
شہر ہو دشت تمنا ہو کہ دریا کا سفر
تیری تصویر کو سینے سے لگا رکھا ہے
یہ تو ممکن ہی نہیں حسن کا فیضان نہ ہو
عشق نے حسن کو ارمان بنا رکھا ہے
کیسا سورج ہے کہ دیتا نہیں ظلمت کو شکست
کیوں اندھیروں نے اجالوں کو دبا رکھا ہے
تشنگی اپنی مٹا لے کہ ہنسے گی دنیا
پی تو لے ساغر تسلیم و رضا رکھا ہے
حق کے لشکر میں سپاہی ہیں بہت تھوڑے سے
ہم نے ہی حوصلہ باطل کا بڑھا رکھا ہے
کب نکلنا ہے اسے یہ بھی بتا سکتی ہے
ظلمت شب نے بھی سورج کا پتہ رکھا ہے
خوگر ضبط ہیں رسوا نہ کریں گے تجھ کو
ہم نے دنیا سے ترے غم کو چھپا رکھا ہے
دل جو ٹوٹے ہیں انہیں جوڑ کے دکھلاؤ شہیدؔ
ورنہ ان کشف و کرامات میں کیا رکھا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.