Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیز ہوا کے جھونکے شب بھر ٹکراتے ہیں پیڑوں سے

جاناں ملک

تیز ہوا کے جھونکے شب بھر ٹکراتے ہیں پیڑوں سے

جاناں ملک

MORE BYجاناں ملک

    تیز ہوا کے جھونکے شب بھر ٹکراتے ہیں پیڑوں سے

    کتنے پتے آنسو بن کر گرتے ہیں ان شاخوں سے

    میں بھی تنہا بیٹھی تیری سوچ میں ڈوبی رہتی ہوں

    تم بھی باتیں کرتے ہو گے اپنے ملنے والوں سے

    کرنیں بستر تک آتی ہیں ٹوٹے خواب اٹھانے کو

    اندر کے دکھ کب چھپتے ہیں ان کھڑکی کے پردوں سے

    دیواروں سے اکتاؤں تو دھیان بٹانا پڑتا ہے

    خوش ہوتی ہوں باتیں کر کے گلی میں کھیلتے بچوں سے

    الماری کے اک خانے میں یاد کسی کی رکھی اور

    اس کی چابی لٹکا دی ہے آتی جاتی سانسوں سے

    جانے والے جیسے جاتے ہیں ویسے کب آتے ہیں

    آنکھیں ویراں ہو جاتی ہیں باتیں کرتی رستوں سے

    تیز ہوا سے ٹکرانے میں ایک ہنر تھا کشتی کا

    لوگ تماشہ دیکھ رہے تھے بیٹھے دور کناروں سے

    اب تو اس سے مل کر دیکھوں گی وہ کیسا لگتا ہے

    پھولوں سی خوشبو آتی ہے جاناںؔ جس کی باتوں سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے