Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تھی تو سہی پر آج سے پہلے ایسی حقیر فقیر نہ تھی

مختار صدیقی

تھی تو سہی پر آج سے پہلے ایسی حقیر فقیر نہ تھی

مختار صدیقی

MORE BYمختار صدیقی

    تھی تو سہی پر آج سے پہلے ایسی حقیر فقیر نہ تھی

    دل کی شرافت ذہن کی جودت اتنی بڑی تقصیر نہ تھی

    سچ کہتے ہو ہم ایسے کہاں اور سوز و گداز عشق کہاں

    سچ ہے مرے آئینۂ دل میں کوئی کبھی تصویر نہ تھی

    اب جو اچاٹ ہوئی ہے طبیعت شاید اب ہم رخصت ہیں

    بن کارن بے بات وگرنہ ایسی کبھی دلگیر نہ تھی

    اہل جنوں کو فصل خزاں سے اب کے بھی گو نہ ربط رہا

    اب کے بہار وہ آئی کی جس کی بوئے گل بھی سفیر نہ تھی

    آخر غیرت نے سمجھایا نومیدانہ زیست کریں

    باقی ہر تدبیر تو کی جو اپنے خلاف ضمیر نہ تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے