Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ٹھکانا ہو نہ ہو پھر بھی ٹھکانا ڈھونڈ لیتے ہیں

کیلاش گرو سوامی

ٹھکانا ہو نہ ہو پھر بھی ٹھکانا ڈھونڈ لیتے ہیں

کیلاش گرو سوامی

MORE BYکیلاش گرو سوامی

    ٹھکانا ہو نہ ہو پھر بھی ٹھکانا ڈھونڈ لیتے ہیں

    قفس میں رہ کے بھی ہم آشیانہ ڈھونڈ لیتے ہیں

    کتاب دل میں وہ غم کو چھپا لیں گے تو کیا ہوگا

    مگر ہم درد و غم کا ہر خزانہ ڈھونڈ لیتے ہیں

    کبھی ان کو سہارے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی

    پرندے خود بہ خود اپنا ٹھکانا ڈھونڈ لیتے ہیں

    زمانے کی نظر میں قطرۂ شبنم سہی لیکن

    کچھ ایسے ہیں جو اشکوں میں فسانہ ڈھونڈ لیتے ہیں

    غذا ہنسوں کو موتی کی کوئی لا کر نہیں دیتا

    وہ خود سیپوں کے اندر اپنا دانہ ڈھونڈ لیتے ہیں

    مری تنہائیوں کا ذکر جب ان تک نہیں پہنچا

    تو کس کی رہبری سے وہ ٹھکانا ڈھونڈ لیتے ہیں

    جب ان کا نام اپنی روح میں گدوا لیا سوامیؔ

    تو پھر کیوں ترک الفت کا بہانہ ڈھونڈ لیتے ہیں

    مأخذ:

    درد کی خوشبو (Pg. 46)

    • مصنف: کیلاش گرو سوامی
      • ناشر: مدھیہ پردیش اردو اکیڈمی، بھوپال
      • سن اشاعت: 2014

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے