Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طفلان کوچہ گرد کے پتھر بھی کچھ نہیں

جون ایلیا

طفلان کوچہ گرد کے پتھر بھی کچھ نہیں

جون ایلیا

MORE BYجون ایلیا

    طفلان کوچہ گرد کے پتھر بھی کچھ نہیں

    سودا بھی ایک وہم ہے اور سر بھی کچھ نہیں

    میں اور خود کو تجھ سے چھپاؤں گا یعنی میں

    لے دیکھ لے میاں مرے اندر بھی کچھ نہیں

    بس اک غبار وہم ہے اک کوچہ گرد کا

    دیوار بود کچھ نہیں اور در بھی کچھ نہیں

    یہ شہر دار و محتسب و مولوی ہی کیا

    پیر مغان و رند و قلندر بھی کچھ نہیں

    شیخ حرام لقمہ کی پروا ہے کیوں تمہیں

    مسجد بھی اس کی کچھ نہیں منبر بھی کچھ نہیں

    مقدور اپنا کچھ بھی نہیں اس دیار میں

    شاید وہ جبر ہے کہ مقدر بھی کچھ نہیں

    جانی میں تیرے ناف پیالے پہ ہوں فدا

    یہ اور بات ہے ترا پیکر بھی کچھ نہیں

    یہ شب کا رقص و رنگ تو کیا سن مری کہن

    صبح شتاب کوش کو دفتر بھی کچھ نہیں

    بس اک غبار طور گماں کا ہے تہ بہ تہ

    یعنی نظر بھی کچھ نہیں منظر بھی کچھ نہیں

    ہے اب تو ایک جال سکون ہمیشگی

    پرواز کا تو ذکر ہی کیا پر بھی کچھ نہیں

    کتنا ڈراؤنا ہے یہ شہر نبود و بود

    ایسا ڈراؤنا کہ یہاں ڈر بھی کچھ نہیں

    پہلو میں ہے جو میرے کہیں اور ہے وہ شخص

    یعنی وفائے عہد کا بستر بھی کچھ نہیں

    نسبت میں ان کی جو ہے اذیت وہ ہے مگر

    شہ رگ بھی کوئی شے نہیں اور سر بھی کچھ نہیں

    یاراں تمہیں جو مجھ سے گلہ ہے تو کس لئے

    مجھ کو تو اعتراض خدا پر بھی کچھ نہیں

    گزرے گی جونؔ شہر میں رشتوں کے کس طرح

    دل میں بھی کچھ نہیں ہے زباں پر بھی کچھ نہیں

    مأخذ:

    Gumaan (Poetry) (Pg. 79)

    • مصنف: Jaun Elia
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Takhleeqar Publishers
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے