Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تیروں میں اور تلواروں میں کیا رکھا ہے

شہاب الدین ثاقب

تیروں میں اور تلواروں میں کیا رکھا ہے

شہاب الدین ثاقب

MORE BYشہاب الدین ثاقب

    تیروں میں اور تلواروں میں کیا رکھا ہے

    آپس کی ان پیکاروں میں کیا رکھا ہے

    آئی ہے اک بڑھیا پھر سے سوت سنبھالے

    جانے اب ان بازاروں میں کیا رکھا ہے

    گھر کو جب گھر کی صورت ہی مل نہ سکی ہو

    پھر ان پختہ دیواروں میں کیا رکھا ہے

    حسن بہت ہے جنگل میں بھی وادی میں بھی

    یہاں بھلا ان گلزاروں میں کیا رکھا ہے

    بس جھوٹی موٹی خبریں چھپتی رہتی ہیں

    اور بھلا ان اخباروں میں کیا رکھا ہے

    ثاقبؔ جب بنیاد ہی ساری کچی ہو تو

    مزدوروں اور معماروں میں کیا رکھا ہے

    مأخذ:

    حرف امتحان (Pg. 26)

    • مصنف: شہاب الدین ثاقب
      • ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1988

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے