Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

طلسم ذات سے باہر نکلیے

صدیق فتح پوری

طلسم ذات سے باہر نکلیے

صدیق فتح پوری

MORE BYصدیق فتح پوری

    طلسم ذات سے باہر نکلیے

    نظر کے گھات سے باہر نکلیے

    اجالے جانے کب سے منتظر ہیں

    اندھیری رات سے باہر نکلیے

    تصور سے فقط ہوتا نہیں کچھ

    ہوائی بات سے باہر نکلیے

    ہیں انساں کے لئے یہ سم قاتل

    بری عادات سے باہر نکلیے

    ندی نالے سبھی امڈے ہوئے ہیں

    بھری برسات سے باہر نکلیے

    کہیں گم ہو نہ جائیں آپ اس میں

    ہجوم ذات سے باہر نکلیے

    عذاب جاں ہے ناکردہ گناہی

    ان الزامات سے باہر نکلیے

    اصول زندگی بدلا ہوا ہے

    حسیں لمحات سے باہر نکلیے

    بدل جائیں گے روز و شب بھی صدیقؔ

    حصار ذات سے باہر نکلیے

    مأخذ:

    سائے سائے دھوپ (Pg. 42)

    • مصنف: صدیق فتح پوری
      • ناشر: حسان پبلی کیشنز، کراچی
      • سن اشاعت: 1999

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے