Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے ناز و ادا کو تیرے دیوانے سمجھتے ہیں

ذکی کاکوروی

ترے ناز و ادا کو تیرے دیوانے سمجھتے ہیں

ذکی کاکوروی

MORE BYذکی کاکوروی

    ترے ناز و ادا کو تیرے دیوانے سمجھتے ہیں

    حقیقت شمع کی کیا ہے یہ پروانے سمجھتے ہیں

    مکمل وارداتیں ہیں مرے گزرے زمانے کی

    حقائق سے جو ناواقف ہیں افسانے سمجھتے ہیں

    جنوں کے کیف و کم سے آگہی تجھ کو نہیں ناصح

    گزرتی ہے جو دیوانوں پہ دیوانے سمجھتے ہیں

    تری مخمور آنکھوں کو کوئی کچھ بھی کہے لیکن

    ہم ان کو ساقیٔ دوراں کے پیمانے سمجھتے ہیں

    نہ راس آئیں گی مجھ کو اے جہاں آبادیاں تیری

    مرے دل کی لگی کو تیرے ویرانے سمجھتے ہیں

    نہ کچھ اہل جنوں سمجھے نہ کچھ اہل خرد سمجھے

    رموز زندگی کچھ پھر بھی مستانے سمجھتے ہیں

    ذکیؔ اپنوں نے تو ہم کو ہمیشہ ہی ستایا ہے

    حقیقت کچھ ہماری پھر بھی بے گانے سمجھتے ہیں

    مأخذ:

    Saaz-e-dil (Pg. 22)

    • مصنف: ذکی کاکوروی
      • اشاعت: 1963
      • ناشر: نظامی پریس، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے