ترے ستم کی زمانہ دہائی دیتا ہے
ترے ستم کی زمانہ دہائی دیتا ہے
کبھی یہ شور تجھے بھی سنائی دیتا ہے
شجر سے ٹوٹنے والے ہر ایک پتے میں
ترے بچھڑنے کا منظر دکھائی دیتا ہے
جو دل میں بات ہو کھلتی نہیں کسی پہ مگر
کہے جو آنکھ وہ سب کو سنائی دیتا ہے
میں اختیار تمہیں اپنا سونپ دوں کیسے
کبھی خدا بھی کسی کو خدائی دیتا ہے
اداس رات کے آنگن میں ڈوبتا سایہ
بچھڑنے والے کا پیکر دکھائی دیتا ہے
خزاں مزاج ہے وہ چھوڑ دو اسے خاورؔ
وہ موسموں کے سفر میں جدائی دیتا ہے
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 619)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.