aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے

سجاد باقر رضوی

ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے

سجاد باقر رضوی

MORE BYسجاد باقر رضوی

    دلچسپ معلومات

    (سجاد باقر رضوی کو گھر میں اسی نام سے پکارا جاتا تھا)

    ترے تغافل سے ہے شکایت نہ اپنے مٹنے کا کوئی غم ہے

    یہ سب بظاہر بجا ہے لیکن یہ آنکھ کیوں آج میری نم ہے

    نئی امنگوں کو ساتھ لے کر رواں ہوں پھر جادۂ وفا پر

    مگر ہے احساس نا مرادی کہ سہما سہما سا ہر قدم ہے

    مری امیدوں کو روند کر اب مری خوشی کی ہے تم کو پروا

    یہ کیا نیا روپ تم نے دھارا یہ کیا کوئی نت نیا بھرم ہے

    تمہیں وہ لمحے تو یاد ہوں گے کہ جب تمہیں یاد تھے یہ فقرے

    تمہیں مرے سر کا واسطہ ہے تمہیں مری جان کی قسم ہے

    وہ مہرباں کیوں ہوئے ہیں مجھے پر وہ پوچھتے ہیں تو کہہ دو نیرؔ

    حضور زندہ ہوں جی رہا ہوں بڑی نوازش بڑا کرم ہے

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Baqir (Pg. 354)

    • مصنف: Sajjad Baqir Rizvi
      • اشاعت: 2010
      • ناشر: Sayyed Mohammad Ali Anjum Rizvi
      • سن اشاعت: 2010

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے