Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تری نگاہ کے قابل نہیں تو کچھ بھی نہیں

ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی

تری نگاہ کے قابل نہیں تو کچھ بھی نہیں

ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی

MORE BYایس ۔ نورالدین انور بھوپالی

    تری نگاہ کے قابل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    یہ دل خدا کی قسم دل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    یہ درد داغ یہ آہ و فغاں یہ سوز و گداز

    سوائے حسرت حاصل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    وہ گریۂ سحری ہو کہ آہ نیم شبی

    حریف مطلب مشکل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    ترے رکوع و سجود اور ترے قیام و قعود

    حضور قلب کے حامل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    یہ اضطراب یہ ذوق یقیں یہ شوق عمل

    دلیل زندگیٔ دل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    تغیرات مسلسل حوادث پیہم

    تمام عمر کا حاصل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    یہ جبر و قدر مشیت یہ قوت فطرت

    بقدر حوصلۂ دل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    یہ آرزوئے مسلسل یہ جستجوئے مدام

    نشان جذبۂ منزل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    جسے زبان محبت میں طور کہتے ہیں

    وہ دل اگر تری منزل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    ترے بغیر تو فردوس بھی جہنم ہے

    بہشت اگر تری محفل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    تجلیات محبت میں ڈوب کر انورؔ

    ز فرق تا بہ قدم دل نہیں تو کچھ بھی نہیں

    مأخذ:

    حدیث دل (Pg. 57)

    • مصنف: ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
      • ناشر: ایس ۔ نورالدین انور بھوپالی
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے