تری تلاش میں گزرے کئی زمانے مجھے
تری تلاش میں گزرے کئی زمانے مجھے
خدا ہی جانے تو جانے ہے یا نہ جانے مجھے
دھواں دھواں ہیں جہاں پر خیال کی راہیں
مثال گرد اڑایا تری ہوا نے مجھے
نہ اس طرح مجھے دیکھو کہ جیسے پتھر ہوں
جو ہو سکے تو پکاروں کسی بہانے مجھے
وہ بات بات پہ ہنسنا تری ادا ہی سہی
تمام عمر رلایا ہے اس ادا نے مجھے
لگا ہے جب بھی کوئی زخم مسکرایا ہوں
یہ تاب دی ہے ترے درد لا دوا نے مجھے
تصورات کے صحرا میں جل بجھا ہوں سلیمؔ
نہ چھاؤں بخشی کسی حسن گل ردا نے مجھے
- کتاب : auraq salnama magazines (Pg. 531)
- Author : Wazir Agha,Arif Abdul Mateen
- مطبع : Daftar Mahnama Auraq Lahore (1967)
- اشاعت : 1967
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.