Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تشنگی ایسی کہ دریاؤں کا پانی گھٹ جائے

فاطمہ وصیہ جائسی

تشنگی ایسی کہ دریاؤں کا پانی گھٹ جائے

فاطمہ وصیہ جائسی

MORE BYفاطمہ وصیہ جائسی

    تشنگی ایسی کہ دریاؤں کا پانی گھٹ جائے

    سامنے آئے جو پیاسا تو سمندر ہٹ جائے

    کیا ہے شمشیر زنی دل سے تو پوچھو اس کے

    کسی غازی کا جو میدان میں بازو کٹ جائے

    بڑھتا جاتا ہے فضاؤں میں گھٹن کا احساس

    گھر کا آنگن بھی جو آزاد فضا میں بٹ جائے

    پھر تو ہو جائے یقینا یہی دنیا جنت

    سر سے اپنے جو کہیں جنگ کا بادل چھٹ جائے

    دیکھ کر اپنے ہی بچوں میں یہ نفرت یہ جلن

    کہیں ایسا نہ ہو دھرتی کا کلیجہ پھٹ جائے

    ہو اہنسا نہ تشدد نہ اراجکتا ہو

    دھرم جس کا ہو محبت وہی گنگا تٹ جائے

    آدمی وہ ہے کہ ہوں دیر و حرم ایک سمان

    گر سبق سب کو اہنسا کا بھی دل سے رٹ جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے