Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھ سے اے دوست اب گلہ ہی نہیں

الطاف احمد اعظمی

تجھ سے اے دوست اب گلہ ہی نہیں

الطاف احمد اعظمی

MORE BYالطاف احمد اعظمی

    تجھ سے اے دوست اب گلہ ہی نہیں

    تیری فطرت میں تو وفا ہی نہیں

    راہ میں دل پڑا ہے یا پتھر

    کوئی رک کر یہ دیکھتا ہی نہیں

    ہائے اہل خرد کی کم نظری

    دل کا اب کوئی تذکرہ ہی نہیں

    آئنے کی طرح ہو دل جس کا

    کوئی ایسا مجھے ملا ہی نہیں

    اپنے سائے سے لوگ ڈرتے ہیں

    راز دل کوئی کھولتا ہی نہیں

    کس کو سوغات آگہی دیں ہم

    کوئی بستی میں ہم نوا ہی نہیں

    زخم کیا مندمل ہوئے دل کے

    زندگی میں کوئی مزہ ہی نہیں

    شمع کہہ کر یہ بجھ گئی کل رات

    درد دل کی کوئی دوا ہی نہیں

    عقل و دل میں نہ کیجئے تفریق

    اس سے بڑھ کر کوئی خطا ہی نہیں

    کیوں ڈراتی ہے گردش ایام

    دل میں اب کوئی مدعا ہی نہیں

    ہے گلہ اپنی کم سوادی سے

    زندگی سے کوئی گلہ ہی نہیں

    لوگ کشکول لے کے پھرتے ہیں

    ہاتھ اب تک مرا اٹھا ہی نہیں

    روز پڑھتا ہوں غور سے چہرے

    شہر میں کوئی آشنا ہی نہیں

    کیوں دکھاتا ہے آئنہ سب کو

    کوئی احمدؔ سے بولتا ہی نہیں

    مأخذ:

    چراغ شب گزیدہ (Pg. 104)

    • مصنف: الطاف احمد اعظمی
      • ناشر: مرکز تحقیق و اشاعت علوم قرآن، نئی دہلی
      • سن اشاعت: 2015

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے