تجھ سے ملے بغیر یہ مجھ کو پتا نہ تھا
تجھ سے ملے بغیر یہ مجھ کو پتا نہ تھا
وصل و فراق کیا ہے یہ میں جانتا نہ تھا
آزاد ہو گیا میں جہاں کے خیال سے
لیکن ترا خیال مجھے چھوڑتا نہ تھا
میں اس کو دیکھتا تھا بڑے اشتیاق سے
لیکن کبھی وہ میری طرف دیکھتا نہ تھا
تم کیا خفا ہوئے کہ خفا ہو گیا جہاں
جب تم خفا نہ تھے تو کوئی بھی خفا نہ تھا
اک تیری یاد ہی تھی مری منزل طلب
ورنہ سفر میں کوئی مرا رہنما نہ تھا
محرومیاں لکھی تھیں ہمارے نصیب میں
دل پر ہمارے حرف مسرت لکھا نہ تھا
معصومؔ یہ بھی اپنے مقدر کی بات ہے
ان کا ملا سراغ تو اپنا پتا نہ تھا
مأخذ:
عکس تاب (Pg. 115)
- مصنف: معصوم شرقی
-
- ناشر: معصوم شرقی
- سن اشاعت: 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.