تجھے یہ کیسے بتاؤں عذاب کتنے تھے
تجھے یہ کیسے بتاؤں عذاب کتنے تھے
مری نظر کے مقابل سراب کتنے تھے
یہ حشر میں مرے اعمال ہی بتائیں گے
گناہ کتنے تھے میرے ثواب کتنے تھے
تجھے خبر ہی کہاں ہے کہ ان اندھیروں میں
ہتھیلیوں پہ مری آفتاب کتنے تھے
لہو لہو تھا بدن میں حساب کیا رکھتا
چمن میں خار تھے کتنے گلاب کتنے تھے
شکستہ پائی مرا حاصل سفر تو بتا
میں جب چلا تھا تو آنکھوں میں خواب کتنے تھے
میں ایک جگنو کہ تاریکیوں سے لڑتا ہوا
تمہارے رخ پہ مگر آفتاب کتنے تھے
حضور اپنی طرف بھی ذرا نگاہ کریں
کہ عیب آپ میں عالی جناب کتنے تھے
ملے جو لوگ نفسؔ مجھ کو با خلوص ملے
میں کیا کہوں کہ اب ان میں خراب کتنے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.