Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تجھے یہ کیسے بتاؤں عذاب کتنے تھے

نفس انبالوی

تجھے یہ کیسے بتاؤں عذاب کتنے تھے

نفس انبالوی

MORE BYنفس انبالوی

    تجھے یہ کیسے بتاؤں عذاب کتنے تھے

    مری نظر کے مقابل سراب کتنے تھے

    یہ حشر میں مرے اعمال ہی بتائیں گے

    گناہ کتنے تھے میرے ثواب کتنے تھے

    تجھے خبر ہی کہاں ہے کہ ان اندھیروں میں

    ہتھیلیوں پہ مری آفتاب کتنے تھے

    لہو لہو تھا بدن میں حساب کیا رکھتا

    چمن میں خار تھے کتنے گلاب کتنے تھے

    شکستہ پائی مرا حاصل سفر تو بتا

    میں جب چلا تھا تو آنکھوں میں خواب کتنے تھے

    میں ایک جگنو کہ تاریکیوں سے لڑتا ہوا

    تمہارے رخ پہ مگر آفتاب کتنے تھے

    حضور اپنی طرف بھی ذرا نگاہ کریں

    کہ عیب آپ میں عالی جناب کتنے تھے

    ملے جو لوگ نفسؔ مجھ کو با خلوص ملے

    میں کیا کہوں کہ اب ان میں خراب کتنے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے