تجھی پہ شک نہ ہو اس کا ہے احتمال مجھے
تجھی پہ شک نہ ہو اس کا ہے احتمال مجھے
تو قتل کر کے کہیں سایہ میں نہ ڈال مجھے
پڑا رہوں یوں ہی اندھے کوئیں میں کب تک میں
گرا کے سنگ مرے سر پہ آ نکال مجھے
سواد رفتہ سے فردۂ بے نہاد تلک
گھسیٹے پھرتا ہے میری طلب کا جال مجھے
ابھی تو دور سے مشق صدا ہی کافی ہے
میں پاؤں رکھوں کنارے پہ تب سنبھال مجھے
تو میرے کھوٹے کھرے کا پرکھنے والا کون
میں ٹھیکرا سہی چٹکی میں مت اچھال مجھے
- کتاب : دھیمی آنچ کا ستارہ (Pg. 89)
- Author :زیب غوری
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.