Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تم آگ کے دریا میں اتر کیوں نہیں جاتے

مضطر اعظمی

تم آگ کے دریا میں اتر کیوں نہیں جاتے

مضطر اعظمی

MORE BYمضطر اعظمی

    تم آگ کے دریا میں اتر کیوں نہیں جاتے

    سونا ہو تو پھر تپ کے نکھر کیوں نہیں جاتے

    ہے تم کو اگر قوت بازو پہ بھروسہ

    جس سمت میں طوفاں ہے ادھر کیوں نہیں جاتے

    ہیں تیغ و تبر تیر و سناں مرد کے زیور

    جب اس کی ضرورت ہے سنور کیوں نہیں جاتے

    کیوں جاتے ہیں جنگل میں درندوں کے شکاری

    بستی میں بھی اک روز بکھر کیوں نہیں جاتے

    منجدھار میں روکے گی جو موجوں کی روانی

    دریا کے کنارے سے گزر کیوں نہیں جاتے

    صحرا میں کڑی دھوپ ہے جل جاؤ گے مضطرؔ

    سائے میں ذرا دیر ٹھہر کیوں نہیں جاتے

    مأخذ:

    اضطرات (Pg. 36)

    • مصنف: مضطر اعظمی
      • ناشر: نیاز احمد اعظمی
      • سن اشاعت: 1995

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے